Sufinama

کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

حیرت شاہ وارثی

کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    یہ مسجد مندر مے خانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    سب جاناں ہیں تیرے کاشانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    اک ہست کا تیرے قائل ہے انکار پہ کوئی مائل ہے

    اصلیت لیکن تو جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    اک خلق میں شامل کرتا ہے اک سب سے اکیلا کہتا ہے

    ہیں دونوں تیرے مستانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    کہیں حسن میں جلوہ فرما ہے کہیں آتش عشق میں جلتا ہے

    تو کیا ہے کوئی کیا جانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    ایک مست الست ہے دیوانہ اک دانا بینا فرزانہ

    اک خم سے بھرے وہ پیمانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    یوں نام کو بلبل گل پر ہے اور شمع پہ مائل پروانہ

    ہیں ایک ہی جلوے کے دیوانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    حیرتؔ میں عالم سارا ہے کیا دل میں بھید چھپایا ہے

    اک بات ہے سو ہیں افسانے کوئی یہ مانے کوئی وہ مانے

    مأخذ :
    • کتاب : نقش حیرتؔ عکس حیرتؔ (Pg. 89)
    • Author : حیرت شاہ وارثی
    • مطبع : حضرت عنبر شاہ وارثی پبلیشنز، لاہور، پاکستان (2006)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے