وہ ریت کے ٹیلے چمکیلے ایمان کے روشن جلوے ہیں
وہ ریت کے ٹیلے چمکیلے ایمان کے روشن جلوے ہیں
وہ ڈھیر ہیں جنس ایماں کے جو اونچے اونچے تودے ہیں
ان خشک پہاڑوں کے آگے سب دریا پانی بھرتے ہیں
پژمردہ دلوں کی کھیتی کو سرسبز وہ پتھر کرتے ہیں
واں لا الہ الا اللہ ہر ذرہ ذرہ کہتا ہے
خورشید بھی سچی الفت سے آغوش میں ان کو لیتا ہے
وہ ارض مقدس ملک عرب در عین حقیقت جلوۂ رب
قربان ہیں اس پہ ساتوں فلک وہ فرش زمیں پر عرش لقب
واں دونوں جہاں کی رحمت والے آخری جلوے پنہاں ہیں
اس بنجر ویراں خطے پر سب باغ جہاں کے قرباں ہیں
وہ آنکھ کہاں وہ قلب کہاں حیرتؔ کی زباں سے کیا ہو بیاں
بس دیکھ لو جا کے کیا ہے وہاں اک ذرہ ہے سو جلوے میں عیاں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 126)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.