Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مگر روحانیت کہتے ہیں جس کو سب سے بہتر ہے

محفوظ سنبھلی

مگر روحانیت کہتے ہیں جس کو سب سے بہتر ہے

محفوظ سنبھلی

MORE BYمحفوظ سنبھلی

    مگر روحانیت کہتے ہیں جس کو سب سے بہتر ہے

    دماغ آدمیت اس کی خوشبو سے معطر ہے

    جہاں میں جس کا سینہ معرفت سے اس کی روشن ہے

    نہاں اس کی نگاہوں سے نہ راز دوست دشمن ہے

    شناسائے حقیقت کا نگاہِ حق نما اس کی

    پسند خاطر اہلِ نظر ہے ہر ادا اس کی

    حقیقت میں دل اس کا واقف راز حقیقت ہے

    رہین منظر حسن نہاں رنگِ طبیعت ہے

    ہے جب نظارگی حسن فطرت مشغلہ اس کا

    تو کیوں آساں نہ ہو مشکل سےمشکل مرحلہ اس کا

    مئے وحدت کے ساغر سے جو دل پرجوش ہوتا ہے

    توپھر مدہوش ہوہوکر سراپا ہوش ہوتا ہے

    طبیعت بیخود اسرار ہوجاتی ہے انساں کی

    کچھ ایسی ہستیاں پرکیف ہیں صہبائے عرفاں کی

    فزوں کرتی ہے جب صہبائے غم سرشاریاں دل کی

    تو بڑھ بڑھ کر جگر کرتا ہے خود غمخواریاں دل کی

    نظر میں اس کی عیش ورنج دنیا کے مساوی ہیں

    حقیقت میں محیط دھر پر جذبات حاوی ہیں

    نہ اس کو غم کا کچھ غم ہے نہ عشرت کی مسرت ہے

    طریق عشق میں شیوہ اطاعت ہی اطاعت ہے

    ستارا بخت کا تاباں ہے اس کے اوج رفعت پر

    درخشاں ہے مثال ماہ وہ چرخ کرامت پر

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 262)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے