Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

روحانیت:پلا دے بادہ عرفاں کا ایسا جام اے ساقی

محفوظ سنبھلی

روحانیت:پلا دے بادہ عرفاں کا ایسا جام اے ساقی

محفوظ سنبھلی

MORE BYمحفوظ سنبھلی

    پلا دے بادہ عرفاں کا ایسا جام اے ساقی

    زمانہ میں ہو روشن جس سے تیرا نام اے ساقی

    سروروکیف کا کھنچ جائے نقشہ صفحۂ دل پر

    چڑھے رنگِ خمار ذوقِ فطرت جذبۂ دل پر

    کھینچے مستی میں خاکہ معرفت کی شکل زیبا کا

    رہےپیش نظر منظر جمال دین ودنیا کا

    قدم راہ وفا سے ہٹ نہ جائے جوش مستی میں

    تخیل اوج رفعت سے نہ آنے پائے پستی میں

    خمار بادہ مضموں دل مخمور ہوجائے

    کہاں کا رند زاہد بیخود ومخمور ہوجائے

    گلستان سخن کے پھول کھل کھل کر مہک اٹھیں

    ضیائے آفتاب نظم سے ذرے چمک اٹھیں

    عنادل مست ہوجائیں چمن میخانہ بن جائے

    ہزاروں گل کھلیں ہر پھول خود پیمانہ بن جائے

    تحیر کی فضا سے جوش حیرت محو حیرت ہے

    حیات چند روزہ خود سبق آموزعبرت ہے

    عیاں ہوکر رہے ہر اک پہ راز زیست انساں کا

    بجے کچھ اس طرح سے آج ساز زیست انساں کا

    نمایاں کلفتوں سے بھی ہوا استقلال کا پہلو

    کوئی ظاہر نہ ہونے پائے اضمحلال کا پہلو

    نشان بے حسی معدوم ہوجائے زمانے سے

    عیاں حسنِ حقیقت اس طرح ہو ہر فسانے سے

    ہر اک نغمہ ہو دلکش ہر ترانہ روح افزا ہو

    بہر پہلو بہر صورت حقیقت ہی ہویدا ہو

    جمے اس طرح سے نقشہ بساط بزم دنیا پر

    اثر انداز جو یکساں ہو ادنیٰ اور اعلیٰ پر

    کشش ہو دلکش ودلچسپ کچھ ایسی نگاہوں میں

    قناعت اور توکل کھینچ کے خود آجائے آہوں میں

    ہزاروں رخ ہیں انساں کی حیات چند روزہ کے

    بہت ہیں روشن وتاریک پہلو بزم دنیا کے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 261)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے