Sufinama

حسن عمل

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    ہے جائے عمل دنیا اور منظر عبرت بھی

    کر آپ بھی کچھ اور دے اوروں کو نصیحت بھی

    دنیا کی محبت ہی ہے اصل برائی کی

    آغاز میں ذلت ہے انجام میں حسرت بھی

    جذبات کی سب قیدیں احساس کے دم سے ہیں

    آرام کی گھڑیاں بھی ایام مصیبت بھی

    واقع میں نہیں کچھ بھی سب حد نظر تک ہے

    آبادی کی رونق بھی ویرانے کی وحشت بھی

    افسانہ ہے اور وہ بھی معلوم نہیں کب تک

    جمشید کی عشرت بھی قارون کی دولت بھی

    انجام کو دیکھو تو ذلت کی نمائش تھی

    فرعون کی عزت بھی نمرود کی سطوت بھی

    بے رنگ سے خاکے تھے تصویر جوانی کے

    وہ عشق زلیخا بھی یوسف کی صباحت بھی

    بیکار ہیں سب باتیں جز حسن عمل غافل

    یہ جسم کی زینت ہے اور روح کی راحت بھی

    مأخذ :
    • کتاب : میکدہ (Pg. 11)
    • Author : میکشؔ اکبرآبادی
    • مطبع : آگرہ اخبار، آگرہ (1931)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے