Font by Mehr Nastaliq Web

میں جویائے مصطفیٰ

مظفر وارثی

میں جویائے مصطفیٰ

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    سیاح عرش نقش کف پائے مصطفیٰ

    کون و مکاں سفینۂ دریائے مصطفیٰ

    اک بوریا نشیں نے بانٹی حکومتیں

    سیراب کر گیا ہمیں صحرائے مصطفیٰ

    پلتے ہیں آفتاب محمدؐ کے سائے میں

    ہوتا ہے ذی شعور کو سودائے مصطفیٰ

    جلتے رہیں گے میرے لہو کے چراغ بھی

    میں بھی ہوں اک شہید تمنائے مصطفیٰ

    رنگینیوں کا زندگی لالچ نہ دے مجھے

    تجھ کو مری تلاش میں جویائے‌‌ مصطفیٰ

    ان کا کرم نہ ہو تو میں ایک پل نہ جی سکوں

    چلتی ہے میری سانس بہ ایمائے مصطفیٰ

    مریخ و ماہتاب ہیں دنیا کی منزلیں

    میرا عروج گنبد خضرائے مصطفیٰ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے