میں جویائے مصطفیٰ
سیاح عرش نقش کف پائے مصطفیٰ
کون و مکاں سفینۂ دریائے مصطفیٰ
اک بوریا نشیں نے بانٹی حکومتیں
سیراب کر گیا ہمیں صحرائے مصطفیٰ
پلتے ہیں آفتاب محمدؐ کے سائے میں
ہوتا ہے ذی شعور کو سودائے مصطفیٰ
جلتے رہیں گے میرے لہو کے چراغ بھی
میں بھی ہوں اک شہید تمنائے مصطفیٰ
رنگینیوں کا زندگی لالچ نہ دے مجھے
تجھ کو مری تلاش میں جویائے مصطفیٰ
ان کا کرم نہ ہو تو میں ایک پل نہ جی سکوں
چلتی ہے میری سانس بہ ایمائے مصطفیٰ
مریخ و ماہتاب ہیں دنیا کی منزلیں
میرا عروج گنبد خضرائے مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.