میرا رسولؐ
کل عالم جس کی کٹیا جس کی پرچھائیں سویرا
وہ ہے رسولؐ میرا
دیکھ نہ پائے اتنے پس منظر میں نگاہ صغریٰ
آدم کی تخلیق ہے جس کے نام کا پہلا طغرہ
ازل میں جس کی بنیادیں ہیں ادب میں جس کا ڈیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
جس کی کملی کے سائے میں آنکھ سحر نے کھولی
جس کے لہجے میں ہم تک پہنچی قدرت کی بولی
جس کے چاروں سمت خدا نے اپنا نور بکھیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
جس کی سچائی نے باطل کے شہ زور پچھاڑے
جس نے تیز ہواؤں کے سینے پر خیمے گاڑے
جس کے دریا کی لہروں نے کہساروں کو گھیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
آپ چٹائی پر سویا بانٹی خیرات میں شاہی
چھو کر جس کے پاؤں کو قائد کہلائی گمراہی
جس کی چوکھٹ پر انساں کی عظمت کرے بسیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
چاٹا جس کے تلووں کو جبریل کے رخساروں نے
آنکھیں بچھائیں جس کے استقبال کو سیاروں نے
پل دو پل میں لگا کے آیا جو سدرہ کا پھیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
لاکھوں سلام اس پر بھیجوں لاکھوں درود بھیجوں
روح کو اکثر اس کے روضے پر بے وجود بھیجوں
جس کی رحمت کا احسان مظفرؔ پر بہتیرا
وہ ہے رسولؐ میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.