Sufinama

نوحۂ پر غم

اکبر وارثی میرٹھی

نوحۂ پر غم

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    عرض کرتی تھی رو رو کے صغرا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    چھوڑے جاتے ہو یاں کس پہ تنہا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    ہیں مدینہ کی سنسان گلیاں یاں برادر نہ خواہر نہ اماں

    کون بے کس کو دے گا دلاسا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    تم سے کوئی سواری نہ لوں گی کربلا تک میں پیدل چلوں گی

    اب جدائی نہیں ہے گوارا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    اپنے محمل تو ٹھہرائیے گا آؤ گے کب یہ فرمائیے گا

    بے تمہارے رہوں گی نہ زندہ مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    کون فریاد زاری سنے گا کون بے کس کو تسکین دے گا

    مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    راستے میں کراہوں تو کہنا کچھ دوا تم سے چاہوں تو کہنا

    اب نہیں ہوں میں بیمار حاشا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    گھر میں کس طرح تنہا رہوں گی میں تو صغرا کو جانے نہ دوں گی

    یا تو اس کو چھوڑو یہیں یا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    کیا لکھوں غم اکبرؔ فسانہ ہو گیا قافلہ سب روانہ

    رہ گئی کہتی ہیہات صغرا مجھ کو لیتے چلو ساتھ بابا

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 102)
    • Author : محمد اکبر خاں وارثی
    • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے