Sufinama

نعرۂ مستانہ

سنجر غازیپوری

نعرۂ مستانہ

سنجر غازیپوری

MORE BYسنجر غازیپوری

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    تھا کہاں چاند و سورج یہ ارض و سما

    ذات حق کے سوا پہلے کچھ بھی نہ تھا

    کس نے کن کہہ کے دنیا کو پیدا کیا

    ڈھونڈ دل میں تو اپنے ملے گا پتہ

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    اپنے نور سے خالق دوسرا

    پھر تو نور محمدؐ پیدا کیا

    پیدا ہوتے ہی وہ نور حق آشنا

    رکھ کے سجدے میں سر اس کو برسوں پڑھا

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    کس نے قاروں کو دولت دی بے انتہا

    بطن ماہی میں یونس کا ہمدم بنا

    کس نے فرعون پر قہر نازل کیا

    چاہ کنعاں میں یوسف کا مونس ہوا

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    کس نے موسیٰ کا رتبہ دوبالا کیا

    نار نمرود کو کس نے ٹھنڈا کیا

    کس نے عیسیٰ کو بے باپ پیدا کیا

    کس نے مردوں کو دم بھر میں زندہ کیا

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    ایک کامل سے فارغ یہ میں نے کہا

    حق سے میرے لیے کچھ تو کیجے دعا

    میری باتوں کو سن کر وہ کہنے لگا

    یہ وظیفہ پڑھا کر تو صبح و مسا

    الا ہو الا ہو الا ہو الا ہو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 152)
    • Author : سنجر غازیپوری
    • مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے