Sufinama

بندیا

MORE BYسنجر غازیپوری

    کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    کہاں گری کہاں گری کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    یاد جس وقت انہیں آیا کسی کا وعدہ

    بن سنور کے جو کیا قصد وہاں جانے کا

    جس گھڑی آئینہ میں چہرۂ زیبا دیکھا

    فق ہوا چہرے کا رنگ تھام کے دل فرمایا

    کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    اس طرف اس طرف ہر سمت نظر دوڑایا

    پر کسی جا پہ نہ اپنا درّ مقصد پایا

    کبھی آنگن کبھی دروازہ کو بھی جا دیکھا

    یہی کہتا ہوا پھرتا تھا وہ بت گھبرایا

    کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    کبھی تکیے کو الٹتا تو کبھی بستر کو

    کبھی ہاتھوں سے لگا پیٹنے اپنے سر کو

    سر پہ اس وقت اٹھا رکھا تھا سارے گھر کو

    سب سے کہتا تھا بدل کر وہ صنم تیور کو

    کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    حکم فرمایا نہ جائے کوئی باہر گھر سے

    لوں گا جھاڑی ابھی لے لوں گا میں اک اک کر کے

    کونے کونے کی زمیں جس گھڑی وہ دیکھ چکے

    جل کے غصہ سے یہ فرمایا کرم مورے جلے

    کہاں گری رے مورے ماتھے کی بندیا

    الجھے گیسوؤں پہ جب دست حنائی پھیرا

    ان کی مٹھی میں ستارہ وہ سرک کر آیا

    کھولی مٹھی تو ہنسے خوب سا اور فرمایا

    دیکھو سنجرؔ پیا زلفوں میں پھنسی تھی بندیا

    وہ تو یہاں ملی رے مورے ماتھے کی بندیا

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان سنجرالمعروف گلدستہ کلام سجنر (Pg. 154)
    • Author : سنجر غازیپوری
    • مطبع : شیخ غلام حسین اینڈ سنز تاجران کتب کشمیری بازار لاہور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے