یا پیر الغیاث
لایا تمہارے پاس ہوں یا پیر الغیاث
کر آہ کے قلم سے میں تحریر الغیاث
لاہوت سے اتر کے ہوں ناسوت میں پڑا
کیا کچھ ہوئی مقام کی تعبیر الغیاث
حرص و ہوائے نفس ہے زنجیر پائے دل
پاتا نہیں نجات کی تدبیر الغیاث
عاجز ہوں اور بیکس و ناچار و ناتواں
مضمون آہ دل کی ہے تفسیر الغیاث
ہم آپ کے کہاتے ہیں یا پیر دست گیر
سن لو مرید اپنے کی یا پیر الغیاث
مشکل کشائے خلق ہو تم شاہ اولیاء
ہے اس لئے تمہاری قضا گیر الغیاث
کرتے ہوئے مشکلات جہاں ایک پل میں حل
کیوں حق میں میرے اتنی ہے تاخیر الغیاث
سوز و گداز و آہ و تپش نالۂ و فغاں
سب کچھ ہوا ولے نہیں تاثیر الغیاث
گر سن کے الغیاث نیازؔ آپ داد دیں
دنیا و دیں میں پاتی ہے توقیر الغیاث
یا غوث الاعظم آپ سوا کون ہے مرا
کس کے کنے میں جا کروں تقریر الغیاث
دیکھو تو میں نیازؔ ہوں لے سر سے پاؤں تک
یا ہوں میں الغیاث کی تصویر الغیاث
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.