"ہولی":محبت کا ہے اک اظہار ہولی
محبت کا ہے اک اظہار ہولی
گلے ملنے کا ہے اقرار ہولی
مسرت کی علمبردار ہولی
ہراک تیوہار کی سردار ہولی
طبیعت کیوں نہ اپنی رنگ لائے
دکھاتی ہے نگاہِ یار ہولی
دلاتی ہے مئے گل رنگ کی یاد
نہ کیوں ہو جان بادہ خوار ہولی
اچھالا رنگ اس نے ہر گلی میں
گلے کا بن گئی خود ہار ہولی
کچھ ایسا جم گیا ہے رنگ کا رنگ
مناتے ہیں در و دیوار ہولی
ملیں دل کھول کر ہندومسلماں
ہے اس کے واسطے تیار ہولی
زمانے میں ہو اس کا دور دورہ
کرے ہر گھر کو لالہ زار ہولی
رچائے رنگ ایسا رنگ محفل
جماعت کا ہو کاروبار ہولی
ملے یوں عید سے ہولی کا رشتہ
وہ ہو تسبیح تو زنّار ہولی
ہے اہلِ ہند سے یہ غرض مسعودؔ
مبارک آپ کو سو بار ہولی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 288)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.