آیو دن گونے کو ہو من ہوت ہلاس
ڈولیا اٹھاوے بیجا بنَواں ہو جہاں کوئی نہ ہمار
پئیاں توری لاگو کروا ہو ڈولی دھر چھن بار
مل لیوے سکھیا سَلِہر ہو ملوں کل پریوار
داس کبیرؔ گاوے نرگن ہو سادھو کری لے وچار
نَرَم گَرَم سودا کری لے ہو آگے ہاٹ نا باجار
گونے (دلہن کی رخصت) کا دن آ گیا اور دل خوشی سے پھولا نہیں سماتا، وہ میر ڈولی جنگل میں اٹھا لائے ہیں جہاں میرا کوئی نہیں ہے، اے کہار میں تیرے پاؤں پکڑتی ہوں، پل بھر کے لیے ڈولی نیچے رکھ دے، میں اپنی سکھیوں، سہیلیوں اور گھر والوں سے رخصت تو ہو لوں۔ داس کبیرؔ پر صفت سے بے نیاز ہو کر گا رہے ہیں کہ ’’اے سادھو نرم گرم جو بھی سودا کرنا ہو جلدی سے کر لو کیوں کہ آگے کوئی ہاٹ کوئی بازار نہیں ہے۔‘‘
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 778)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.