ان گڑھیا دیوا کون کرے تیری سیوا
گڑھے دیو کا سب کوئی پوجے نت ہی لاوئے سیوا
پورن برہم اکھنڈت سوامی تاکو نہ جانے بھیوا
دس اوتار نرنجر کہیے سو اپنا نا کوئی
یہ تو اپنی کرنی بھوگے کرتا اور ہی کوئی
جوگ جتی تپی سنیاسی آپ آپ میں لڑیاں
کہیں کبیرؔ سنو بھائی سادھو راگ لکھے سو تریاں
ان گڑھ دیوتا تجھے مورتی کا روپ نہیں دیا جا سکتا، تیری سیوا کون کرے گا، ہر ایک اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے دیوتا کو پوجتا اور اس کی خدمت کرتا ہے۔ مگر وہ جو مکمل ہے، جو بَرہم ہے، جو ناقابلِ تقسیم ہے اس کا نام کوئی نہیں لیتا۔ یہ لوگ دس اوتاروں کو مانتے ہیں جو من سے گڑھے گئے ہیں لیکن کوئی اوتار وجودِ مطلق نہیں ہے۔ یہ تو اپنی اپنی کرنی بھوگ رہے ہیں، کرنے والا تو اور ہی کوئی ہے۔ جوگی، تَپسّی اور سنیاسی آپس میں لڑ رہے ہیں۔ سنو بھائی کبیرؔ کہتے ہیں کہ جس نے پریم (راگ = رام) کو دیکھا ہے اس کی نجات ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 757)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
- اشاعت : 5th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.