باگوں نا جا رے نا جا تیری کایا میں گلجار
باگوں نا جا رے نا جا تیری کایا میں گلجار
کرنی کیاری بوئی کر تو رہنی کرو رکھوار
درمتی کاگ اڑائی کے دیکھے عجب بہار
من مالی پر بھوگیے کری سنجم کی بار
دیا پود سوکھے نہیں چھما سینچ جل ڈھار
گل اور چمن کے بیچ میں پھولا عجب گلاب
مکتی کلی ستمال کی پہیرو گونتھی گلہار
اشٹ کمل سے اپجے لیلا اگم اپار
کہے کبیرؔ چت چیتک آواگمن نوار
ارے باغوں میں کیا مارا مارا پھر رہا ہے، خود تیرے وجود میں گلزار ہے، ہزاروں پنکھڑیوں کے کنول (دل) پر بیٹھ کر تو حسنِ مطلق کا لامتناہی جلوہ دیکھ سکتا ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 754)
- Author : کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
- اشاعت : 5th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.