Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھائی کوئی ستگرو سنت کہاوے

کبیر

بھائی کوئی ستگرو سنت کہاوے

کبیر

MORE BYکبیر

    بھائی کوئی ستگرو سنت کہاوے

    نینن الکھ لکھاوے

    پران پوجے کریا تے نیارا سہج سماے سکھاے

    دوار نہ روندھے پون نہ روکے نہی بھو کھنڈ تجاوے

    یہ من جائے جہاں لگ جب ہی پرماتما درساوے

    کرم کرے نیہ کرم رہے جو ایسی جُگت لکھاوے

    سدا ولاس تراس نہی تن میں بھوگ میں جوگ جگاوئے

    دھرتی پانی آکاش پون میں اَدھر مڑیّا چھاوئے

    سُن سکھر کے سار سلا پر آسن اچل جماوے

    بھیتر رہا سو باہر دیکھے دوجا درشٹی نہ آوے

    بھائی ست گرو سنت (اصلی سادھو) وہ ہے جو آنکھوں کو نہ دکھائی دینے والے کا نظارہ کراتا ہے۔ جو ظاہری پوجا پاٹ سے بے نیاز کر کے سہج سمادھی سکھاتا ہے۔ دروازے بند کر کے نہیں بیٹھتا۔ سانس روکنے کی مشق نہیں کرتا۔ دنیا کو تج دینے کا سبق نہیں دیتا۔ من جب اس منزل پر پہنچتا ہے تب ہی پرماتما کا درشن ہوتا ہے۔ وہ گروایسا راستہ دکھاتا ہے جس میں عمل کرنے کے بعد بھی انسان نتیجے سے بے نیاز رہتا ہے۔ وہاں لذت ہی لذت ہے اور تن کی تکلیف نہیں ہے۔ دنیا کی نعمتوں کا لطف بھی ہے اور بھگوان سے لو لگانے کا مزا بھی ۔ دھرتی ہو یا پانی، آکاش ہو یا ہوا، ہر جگہ معبود کا اصل مقام ہے۔ وہ شونیہ (آسمان = خلا) کی چوٹی پر حقیقت کی چٹان پر، اپنا آسن جماتا ہے۔ جو اندر ہے وہی باہر ہے۔ دوسرا کوئی نظارہ نہیں ہے۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 773)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے