بھکتی کا مارگ جھینا رے
نہی اچاہ نہی چاہنا چرنن لو لینا رے
سادھن کے رس دھار میں رہے نس دن بھینا رے
راگ میں سُرَت ایسے بسے جیسے جل مینا رے
سانئیں سیون میں دیت سر کچھ بِلم نا کینا رے
کہے کبیرؔ مت بھکتی کا پرگٹ کر دنا رے
بھگت (جویائے حق)کا راستہ باریک ہے۔ وہاں چاہنا اور نہ چاہنا بے کار ہے۔ صرف مالک کے قدموں پر نثار ہو جانا ہے سب کچھ ہے۔ وہاں بھگت اپنی سادھنا کی رس دھار میں ہر وقت ڈوبا رہتا ہے۔ اس کے راگ میں محبت ایسی رچی اور بسی ہوئی ہے جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے۔ وہ سائیں (حق) کی سیوا میں اپنا سر دے دیتا ہے۔ کبیرؔ کہتے ہیں کہ میں نے اس بھگتی کے راز کو ظاہر کر دیا ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 773)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.