ہنسا کرو پراتن بات
کون دیس سے آیا ہنسا اترنا کونے گھاٹ
کہاں ہنسا بسرام کیا ہے کہاں لگائے آس
ابہی ہنسا چیت سبیرا چلو ہمارے ساتھ
سنسے سوک وہاں نہی ویاپے نہی کال کے تراس
ہیاں مدن بن پھول رہے ہیں آوے سوہم باس
من بھنورا جنہ ارجھ رہے ہے سکھ کی نا ابھیلاس
اے ہنس اپنی پرانی کہانی سناؤ، تم کس دیس سے آئے ہو، اے ہنس اور کس گھاٹ اترو گے۔ تم کہاں آرام کروگے، اے ہنس اور تم کو کس کی تلاش ہے۔ اب بھی چیت جاؤ ابھی سویرا ہے اے ہنس، آؤ ہمارے ساتھ چلو۔ ایک ایسی جگہ جہاں غموں کا نام نہیں، شک اور دکھ کا نشان نہیں، موت کا خوف نہیں، وہاں مدن بن پھول رہا ہے (عشق کی بہار چھائی ہوئی ہے) اور اناالحق کی سہانی خوشبو پھیلی ہوئی ہے۔ من کا بھونرا مستی میں گونج رہا ہے۔ اس کے بعد کسی اور سُکھ کی آرزو نہیں ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 757)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
- اشاعت : 5th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.