ہری نے اپنا آپ چھپایا
ہری نے نپھیج کر دکھرایا
ہری نے مجھے کٹھن وِدھ گھیری
ہری نے دُوِدھا کاٹی میری
ہری نے سکھ دکھ بتلائے
ہری نے سب دُند مٹائے
ایسے ہری پے تن من باروں
پران ہی تجوں ہری نہیں بِساروں
ہری نے اپنے وجود کو چھپایا اور پھر نہایت نفاست سے ظاہر کیا (وہ کائنات کے حسن کی شکل میں ظاہر ہوا) ہری نے مجھے کٹھینائی میں پھنسا دیا ہے اور پھر ہری نے ہی شک اور شبہ کی زنجیریں کاٹ دی ہیں۔ ہری نے سکھ اور دکھ دونوں دیے ہیں اور ہری ہی نے کشمکش کو مٹایا ہے۔ ایسے ہری پر میں اپنا تن من نثار کر دوں گا۔ جان دے سکتا ہوں لیکن ہری کو بھول نہیں سکتا۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 764)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.