Font by Mehr Nastaliq Web

ہری نے اپنا آپ چھپایا

کبیر

ہری نے اپنا آپ چھپایا

کبیر

MORE BYکبیر

    ہری نے اپنا آپ چھپایا

    ہری نے نپھیج کر دکھرایا

    ہری نے مجھے کٹھن وِدھ گھیری

    ہری نے دُوِدھا کاٹی میری

    ہری نے سکھ دکھ بتلائے

    ہری نے سب دُند مٹائے

    ایسے ہری پے تن من باروں

    پران ہی تجوں ہری نہیں بِساروں

    ہری نے اپنے وجود کو چھپایا اور پھر نہایت نفاست سے ظاہر کیا (وہ کائنات کے حسن کی شکل میں ظاہر ہوا) ہری نے مجھے کٹھینائی میں پھنسا دیا ہے اور پھر ہری نے ہی شک اور شبہ کی زنجیریں کاٹ دی ہیں۔ ہری نے سکھ اور دکھ دونوں دیے ہیں اور ہری ہی نے کشمکش کو مٹایا ہے۔ ایسے ہری پر میں اپنا تن من نثار کر دوں گا۔ جان دے سکتا ہوں لیکن ہری کو بھول نہیں سکتا۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 764)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے