Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس سے رہنی اپار جگت میں سو پریتم مجھے پیارا ہو

کبیر

جس سے رہنی اپار جگت میں سو پریتم مجھے پیارا ہو

کبیر

MORE BYکبیر

    جس سے رہنی اپار جگت میں سو پریتم مجھے پیارا ہو

    جیسے پُرَئِنی رہی جل بھیتر جل ہی میں کرت پسارا ہو

    وا کے پانی پتر نہ لاگے ڈھرکی چلے جس پارا ہو

    جیسے ستی چڑھئے اگنی پر پریم بچن نا ٹارا ہو

    آپ جرے اورَنی کو جارے رکھے پریم مرجادا ہو

    بَھو ساگر اک ندی اگم ہے احد اگاہ دھارا ہو

    کہے کبیرؔ سنو بھائی سادھو برلے اُترے پارا ہو

    مجھے وہ پریتم پیارا ہے جو اس جگت میں مجھے ہم کنار کر کے بے کنار بنا دے۔ جیسے کنول کا پتّا پانی میں رہتا ہے، پانی میں اپنی ہتھیلی پھیلاتا ہے۔ لیکن پانی اسے بھگو نہیں سکتا اور پارے کی طرح ڈھلک جاتا ہے۔ (اسی طرح میں سنسار میں رہ کر سنسار کے موہ میں نہیں مبتلا ہوتا) جیسے ستی محبت کے عہد و پیمان کو نہیں توڑتی اور آگ میں کود جاتی ہے۔ خود جلتی ہے اوروں کو جلاتی ہے۔ (غمناک کرتی ہے) لیکن عشق کی لاج رکھ لیتی ہے۔(میں سنسار کی آگ میں جلتا ہوں) دنیا کا سمندر بہت گہرا اور بیکراں ہے۔ سنو بھائی سادھو کبیرؔ کہتے ہیں کہ کم ہی لوگ اسے پار کر کے دوسرے ساحل تک پہنچ سکتے ہیں۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 764)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے