کہے کبیرؔ وِچاری کے جا کے بَرن نہ گاؤں
کہے کبیرؔ وِچاری کے جا کے بَرن نہ گاؤں
نراکار اور نِرگنا ہے پورن سب ٹھاؤں
کرتا آنند کھیل لائی اونکارتے سرشٹی اُپائی
آنند دھرتی آنند اکاسا آنند چند سور پرکاسا
آنند آدی انت مدھ تارا آنند اندھ کوپ اجیارا
آنند ساگر سَمُدر تَرَنگا آنند سَرسُتی جمنا گنگا
کرتا کے اور سب کھیل مرن جنم برہا میل
کھیل جل بل سکل جہانا کھیل جانوں جمی اسمانا
کھیل کا یہ سکل پسارا کھیل ماں ہی رہے سنسارا
کہیں کبیرؔ سب کھیلن ما ہی کھیلن ہار کو چینہے ناہیں
کہیں کبیرؔ سوچ وچار کے بعد کہتے ہیں کہ وہ جس کی نہ کوئی ذات پات ہے نہ کوئی ٹھکانہ، جوجسم سے پاک اور صفات سے بے نیاز ہے، اس کامل سے ساری کائنات بھری ہوئی ہے۔ وہ خالق ہے جس نے مسرت اور سعادت کا کھیل شروع کیا ہے اور اوم کے لفظ سے کائنات کی تخلیق کی ہے۔ زمین مسرت ہے، آسمان مسرت ہے، چاند کا نور اور سورج کی روشنی مسرت ہے، ازل مسرت ہے، ابد مسرت ہے، ارتقا مسرت ہے، اندھیرا مسرت ہے، اجالا مسرت ہے، سمندر مسرت ہے، اس کی لہریں مسرت ہیں، مسرت ہیں گنگا اور جمنا اور سرسوتی کے دھارے۔ خالق ایک ہے، زندگی اور موت، ہجر اور وصال سب اس کے کھیل ہیں۔ کھیل پانی کا، کھیل مٹی کا، کھیل سارے جہاں کا، کھیل زمین اور آسمان کا، کائنات کی سرشت میں کھیل ہے اور کھیل ہی ساری کائنات ہے، کبیرؔ کہتے ہیں کہ ساری دنیا اس کا (حسین و جمیل) کھیل ہے۔ لیکن کھیلنے والے کو کئی نہیں پہچانتا۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 782)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.