کون مرلی شبد سن آنند بھیو
جوت جر بِن باتی
بنِا مول کے کمل پرگٹ بھیو
پھلوا پھولت بھانتی بھانتی
جیسے چکور چندرما چتوے
جیسے چاترِک سوانتی
تیسے سنت سُرَت کے ہو کے
ہو گیے جنم سنگھاتی
یہ کیسی مرلی بج رہی ہے میں جسے سن کر سرشار ہو گیا ہوں۔ بتّی نہیں ہے لیکن چراغ جل رہا ہے۔ جڑ نہیں ہے لیکن کنول کھل رہا ہے۔ رنگ برنگے پھول ہنس رہے ہیں۔ جیسے چکور چاند کو لگاتار تکتا رہتا ہے اور چاتک (پہیا) سوانی کی ایک بوند کی امید لگائے رہتا ہے اسی طرح اس کے پریم (سُرت) میں میرا سنتوں سے عمر بھر کا ساتھ ہو گیا ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 773)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.