Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

من نا رنگائے رنگائے جوگی کپڑا

کبیر

من نا رنگائے رنگائے جوگی کپڑا

کبیر

MORE BYکبیر

    من نا رنگائے رنگائے جوگی کپڑا

    آسن ماری مندر میں بیٹھے

    برہم چھاڑی پوجن لاگے پتھرا

    کنوا پھڑے جوگی جٹوا بڑھولے

    داڑھی بڑھاے جوگی ہوئی گیلے بکرا

    جنگل جائے جوگی دھنیا رمولے

    کام جرائے جوگی ہوے گیلے ہجرا

    متھوا موڑاے جوگی کپڑا رنگولے

    گیتا بانچ کے ہوے گیلے لبرا

    کَہَہیں کبیرؔ سنو بھائی سادھو

    جم دَرَوجوا بانگھل جیبے پکڑا

    جوگی کے من میں تو پریم کا رنگ ہے نہیں، اس نے صرف کپڑے رنگوا لیے ہیں۔ آسن مار کر مندر میں بیٹھ گیا ہے اور برہم کو چھوڑ کر پتھر کی پوجا کر رہا ہے۔ اس نے اپنے کان چیر کر کنڈل پہن لیے ہیں۔ بال لمبے کر لیے ہیں اور داڑھی بڑھا کر بکرا بن گیا ہے۔ جوگی جنگل میں جا کر دھونی رما رہا ہے اور خواہشوں کو مار کر ہجڑا ہو گیا ہے۔ سر منڈا کر جوگی نے کپڑے رنگ لیے ہیں اور گیتا پڑھ کر باتبیں بنا رہا ہے۔ سنو بھائی سادھو کبیرؔ کہتے ہیں کہ اس طرح تو ہاتھ پاؤں باندھ کر موت کے دروازے پر ڈال دیا جائے گا۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 776)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے