سادھ سنگت پیتم اُہاں تھل جائیے
بھاو بھکتی اپدیش تہاں تے پائیے
سنگت ہی جری جاو نہ چرچا نام کی
دولہن بِنا برات کہو کس کام کی
دنیا کو کر دور پیتم کو دھیائیے
آن دیو کی سیو نہ چت لگایئے
آن دیو کی سیب بھلی نہی جیو کو
کہے کبیرؔ وچار نہ پاوے پیو کو
نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرو، انہیں کے ساتھ پریتم تک رسائی ہوگی۔ فکر اور ذکر اور ہدایت وہیں سے ملے گی، وہ محفل جل کر راکھ ہو جائے جہاں اس کے نام کا چرچا نہیں ہے۔ اگر خود دولہا نہ ہو تو برات کس کام کی۔ شک اور شبہ کو دل سے دور کر کے صرف پرتیم سے لو لگاؤ، اور دیوتا کی سیوا کا خیال بھی نہ کرو کیوں کہ کسی اور دیوتا کی سیوا میں کوئی بھلائی نہیں ہے۔ کبیرؔ سوچ بچار کے بعد یہ کہتے ہیں کہ اس طرح پریتم نہیں مل سکتا۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 778)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.