Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سادھو شبد سادھنا کیجے

کبیر

سادھو شبد سادھنا کیجے

کبیر

MORE BYکبیر

    سادھو شبد سادھنا کیجے

    جو ہی شبدتے پرگٹ بھیے سب سوئی شبد گہی لیجے

    شبد گرو شبد سن سکھ بھیے شبد سو برلا بوجھے

    سوئی شِشیہ سوئی گرو مہاتم جیہی انتر گتی سوجھئے

    شبدے وید پُران کہت ہے شبد شبدے سب ٹھہراوے

    شبدے سُر منی سنت کہت ہے شبد بھید نہی پاوے

    شبدے سن سن بھیش دھرت ہے شبدے کہے انوراگی

    شٹ درشن سب شبد کہت ہے شبد کہے بے راگی

    شبدے کایا جگ اُتپاتی شبدے کِری پسارا

    کہے کبیرؔ جہاں شبد ہوت ہے بھون بھید ہے نیارا

    سادھو، شبد سادھنا کرو (لفظ پر ریاض کرو) جس شبد سے سب کچھ ظاہر ہوا ہے (تخلیق کائنات ہوئی ہے) اسی شبد کو حاصل کر لو۔ شبد ہی گرو ہے جسے سن کر ہم چیلے بنے ہیں اور اس شبد کے سمجھنے والے بہت کم لوگ ہیں۔ جو دل کی کیفیت (مرم = راز ِدروں) جانتا ہے وہی چیلا ہے۔ اور وہی گرو۔ وید اور پران بھی شبد ہی کا ذکر کرتے ہیں اور شبد ہی سے یہ دنیا قائم ہے۔ رشی اور مُنی سب شبد ہی بول رہے ہیں۔ لیکن شبد کا بھید نہیں ملتا۔ شبد ہی سن سن کر آدمی فقیر بنتا ہے اور شبد ہی کہہ کر وہ محبوب سے لو لگاتا ہے۔ چھ فلسفے شبد ہی کا بیان کر رہے ہیں اور بیراگ لینے والے بھی شبد ہی کو دہراتے ہیں ۔ شبد ہی سے دنیا کا ظہور ہوا ہے اور یہ کائنات شبد ہی کاپھیلاؤ ہے۔ کبیر کہتے ہیں کہ جہاں شبد ہے وہیں زندگی اور کائنات کا عجب و غریب راز مضمر ہے۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 774)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے