سنسکرت بھاشا پڑھی لینہا گیانی لوک کہو رہی
سنسکرت بھاشا پڑھی لینہا گیانی لوک کہو رہی
آسا تِرِسنا میں بہی گیو سجنی کام کے تاپ سہو رہی
مان منی کی مَٹُکی سر پر ناہک بوجھ مرو رہی
مَٹُکی پٹک ملو پیتم سے صاحب کبیرؔ کہو ری
میں نے سنسکرت بھاشا پڑھ لی ہے۔ لوگوں اب مجھے گیانی کہو۔ (لیکن اس سے کیا فائدہ جب) پیاس بہائے لیے جا رہی ہے اور خواہشوں کی آگ جلائے ڈال رہی ہے۔ غرور اور تکبر کا بوجھ سر پراٹھائے پھرنا اور اس کے نیچے دب کر مرنا فضول ہے۔ کبیرؔ کہتے ہیں کہ اس بوجھ کو پھینک دو اور پریتم کو مالک کہہ کر پکارو اور اس سے جا ملو۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 784)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.