تیرتھ میں تو سب پانی ہے ہووے نہی کچھو انہاے دیکھا
تیرتھ میں تو سب پانی ہے ہووے نہی کچھو انہاے دیکھا
پرتیما سکل تو جڑ ہے بھائی بولے نہی بولاے دیکھا
پُران کُران سبئے بات ہے یا گھٹ کا پردا کھول دیکھا
انوبھو کی بات کبیرؔ کہے یہ سب ہے جھوٹھی پول ہے دیکھا
تیرتھ میں تو سب پانی ہی پانی ہے۔ میں نے نہا کے دیکھا ہے۔ اس سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔ ساری مورتیاں بے جان ہیں۔ میں نے آواز دے کے دیکھا ہے کوئی جواب نہیں ملتا۔ ’پُران‘ اور قران سب لفظ ہی لفظ ہیں۔ میں اپنے وجود کا پردہ اٹھا کر دیکھ چکا ہوں۔ کبیرؔ تو صرف تجربے کی بات کرتے ہیں (انبھو = تجربہ، گیان = عرفان) باقی سب جھوٹی باتیں ہیں۔ میں نے ان کی پول دیکھ لی ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 770)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.