تِمر سانجھ کا گہیرا آوے چھاوئے پریم من تن میں
تِمر سانجھ کا گہیرا آوے چھاوئے پریم من تن میں
پچھم دِس کہ کھڑکی کھولو ڈوبہو پریم گگن میں
چیت کنول دل رس پیو رے لہر لِہو یا تن میں
سَنگھ گھنٹ سہنائی باجے سوبھا سنگھ محل میں
کہے کبیرؔ سنو بھائی سادھو امر صاحب لکھ گھٹ میں
شیام کے سائے گہرے ہو رہے ہیں اور پریم تن من پر چھا گیا ہے۔ بچھم کی کھڑکی کھول دو اور پریم گگن میں ڈوب جاؤ۔ دل کے کنول کا رس پیو اور لہروں کو اپنے جسم میں جذب کر لو۔ سمندر کی طرح لہریں لیتے ہوئے حسن کے محل میں شنکھ گھنٹے اور شہنائیاں بج رہی ہیں۔ بھائی سادھو سنو کبیرؔ کہتے ہیں کہ لافانی مالک (امر صاحب) ہمارے گھٹ (جسم) کے اندر ہے اسے وہیں دیکھو۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 763)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.