Sufinama

یا تریور میں ایک پکھیرو بھوگ سرس بہہ ڈولے رے

کبیر

یا تریور میں ایک پکھیرو بھوگ سرس بہہ ڈولے رے

کبیر

MORE BYکبیر

    یا تریور میں ایک پکھیرو بھوگ سرس بہہ ڈولے رے

    باکی سَنگھ لَکھے نہی کوئی کون بھاو سوں بولے رے

    درمّ ڈار تہاں اتی گھن چھایا پنچھی بسیرا لیئی رے

    آوے سانجھ اڑی جاے بسیرا مرم نہ کاہو دےای رے

    سو پنچھی موہیں کوئی نہ بتاویے جو بولے گھٹ مانہی رے

    ابرن بَرن روپ نہی ریکھا بیٹھ پریم کے چھاہی رے

    اگم اپار نرنتر باسا آوت جات نہ دِیسا رے

    کہے کبیرؔ سنو بھائی سادھو یہ کچھ اگم کہانی رے

    یا پنچھی کے کون ٹھور ہے بوجھو پنڈت گیانی رے

    اس پیڑ پر ایک چڑیا ہے جو میٹھا رس پی کر جھوم رہی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کہاں ہے۔ کسی کو نہیں معلوم کہ اس کے گیت کا کیا راز ہے۔ جہاں ڈالیوں کا سایہ سب سے زیادہ گہرا ہے وہیں اس چڑیا کا بسیرا ہے۔ وہ شام کو آتی ہےاور صبح اڑ جاتی ہے اور اپنا راز کسی پر ظاہر نہیں کرتی۔ کوئی نہیں بتاتا کہ وہ کون سی چڑیا ہے۔ جو میرے وجود (گھٹ = جسم)میں بول رہی ہے۔ وہ نہ تو رنگین ہے نہ بے رنگ ہے، اس کی شکل ہے نہ صورت۔ وہ پریم کی چھاؤں میں بیٹھی ہوئی ہے۔ لامحدود اور بیکراں ابدیت اس کا نشیمن ہے۔ اسے آتے جاتے کوئی نہیں دیکھتا۔ سنو بھائی سادھو کبیرؔ کہتے ہیں کہ یہ بڑی پر اسرار (اگم) کہانی ہے۔ اس پنچھی کا ٹھکانا کہاں ہے اسے کوئی گیان والا بوجھ سکے تو بوجھے۔

    (ترجمہ: سردار جعفری)

    مأخذ :
    • کتاب : کبیر سمگر (Pg. 766)
    • Author :کبیر
    • مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے