Sufinama

عاشق دیوانہ ام از درد و درمانم مپرس

احمد شاہجہان پوری

عاشق دیوانہ ام از درد و درمانم مپرس

احمد شاہجہان پوری

MORE BYاحمد شاہجہان پوری

    عاشق دیوانہ ام از درد و درمانم مپرس

    بندۂ جانانہ ام از کفر و ایمانم مپرس

    میں عاشق و دیوانہ ہوں مجھ سے درد اور اس کے علاج کے بارے میں مت پوچھ

    میں محبوب کا غلام ہوں مجھ سے کفر اور ایمان کے بارے میں مت پوچھ

    بے خود و والہ ز حسن روئے جاناں گشتہ ام

    ہم چو آئینہ ز حال چشم حیرانم مپرس

    میں محبوب کے چہرے کے جمال پر شیدا اور بیخود ہوں

    آئینے کی طرح میں میری حیران آنکھ کی حالت مت پوچھ

    آتش عشق رخ او سوختہ جان مرا

    دود آہ من نگر و سوز پنہانم مپرس

    اس کے رخ کے عشق کی آگ سے میری جان جل چکی

    میری آہ کے دھویں کو دیکھ اور سوزِ نہاں کے بارے میں مت پوچھ

    من ز سودائے محبت والہ و دیوانہ ام

    وحشتم بنگر تو از حال پریشانم مپرس

    میں محبت کے جنون میں دیوانہ و مفتون ہوں

    میری وحشت کو دیکھ میری پریشان حالی کے بارے میں مت پوچھ

    خرقہ و دستار را من رہن بادہ کردہ ام

    مستیٔ جانم نگر وز جسم عریانم مپرس

    میں خرقہ و دستار کو شراب کے عوض رہن رکھ دیا ہے

    میری جان کی مستی کو دیکھ، میرے عریاں جسم کے بارے میں مت پوچھ

    من بہ عشقش گشتہ ام آوارہ و بے خانماں

    بردہ سامانم جنوں از ساز و سامانم مپرس

    میں اس کے عشق میں آوارہ اور بے گھر ہوچکا ہوں

    جنون نے میرا سامان لوٹ لیا، مجھ سے میرے ساز و سامان کے بارے میں مت پوچھ

    چند گوئی احمداؔ چوں خو ز چشم تو روانست

    حال زار من نگر وز چشم گریانم مپرس

    اے احمدؔ تو کب تک اپنا حال بیان کرتا رہے گا، تمہاری آنکھوں سے خون جاری ہے

    میری حالتِ زار کو دیکھ، میری چشمِ گریاں کے بارے میں مت پوچھ

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 174)
    • مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے