اے ماہ عالم سوز من از من چرا رنجیدہ ای
اے ماہ عالم سوز من از من چرا رنجیدہ ای
وے شمع شب افروز من از من چرا رنجیدہ ای
اے دینا کو جلانے والے میرے چاند، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
اے میری رات کو روشن کرنے والی شمع، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
یک شب ترا مہماں کنم تا جان و دل قرباں کنم
جائے تو در چشماں کنم از من چرا رنجیدہ ای
ایک رات تجھے میں مہمان کروں تاکہ میں اپنی جان و دل کو قربان کر سکوں
آ میں تجھے اپنی آنکھوں میں بسا لوں، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
من عاشق زار تو ام از جاں وفادار تو ام
تا زندہ ام یار تو ام از من چرا رنجیدہ ای
میں تمہارا عاشقِ زار ہوں، میں دل و جان سے تیرا وفادار ہوں
میں جب تک زندہ ہوں، تیرا یار ہوں، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
اے جان من جانان من بر من نگر سلطان من
یک شب بیا مہمان من از من چرا رنجیدہ ای
اے میری جان، میرے محبوب اور میرے بادشاہ مجھ پر نظر کر
اے میرے مہمان ایک رات میرے پاس آ، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
من عاشق دیوانہ ام اندر جہاں افسانہ ام
تو شمع و من پروانہ ام از من چرا رنجیدہ ای
میں دیوانہ عاشق ہوں، دنیا میں میرا افسانہ مشہور ہے
تو شمع ہے اور میں پروانہ ہوں، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
رنجیدہ ای رنجیدہ ای از من گنہ چہ دیدہ ای
دایم گنہ بخشیدہ ای از من چرا رنجیدہ ای
تم دکھی ہو اور بلاشبہ دکھی ہو، آخر مجھ سے کیا خطا ہوئی
تم نے ہمیشہ گناہوں کو بخشا ہے، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
بنگر ز عشقت چوں شدم سرگشت و مجنوں شدم
چوں لالہ دل پرخوں شدم از من چرا رنجیدہ ای
ذرا دیکھو کہ میں تمہارے عشق میں کیسا ہوگیا ہوں، میں مجنوں اور پریشان ہوں
لالہ کی طرح میرا دل خون سے بھرا ہوا ہے، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
گر من بمیرم در غمت خونم فتد در گردنت
فردا بمیرم دامنت از من چرا رنجیدہ ای
اگر میں مر جاؤں گا تو اس کا خون تمہاری گردن پر آئے گا
کل میں تمہارے دامن میں مروں گا، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
اے سرو خوش بالائے من وے دلبر رعنائے من
لعل لبت حلوائے من از من چرا رنجیدہ ای
اے میرے بلند اور خوبصورت سرو اور اے میرے رعنا دلبر
تیرا لعلیں ہونٹ میرے لیے حلوا ہے، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
من سعدیؔ دل خواہ تو ابروئے تو چوں ماہ نو
من یار نیکو خواہ تو از من چرا رنجیدہ ای
میں سعدیؔ تمہارا دلبر ہوں، تمہاری ابرو ماہ نو کی طرح ہے
میں تمہارا خیر خواہ یار ہوں، تم مجھ سے رنجیدہ کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.