دو عالم بکاکل گرفتار داری
دو عالم بکاکل گرفتار داری
بہ ہر مو ہزاراں سیاہ کار داری
1. (یارسول اللہ!) آپ دونوں جہاں اپنےکاکل (زلف) میں گرفتار رکھتے ہیں ۔ہزاروں سیاہ کار (گنہ گار) ہر موئے زلف میں بندھے ہوئے رکھتے ہیں (یعنی دو عالم آپ کی زلف میں گرفتار ہے اور آپ کے ہر موئے زلف میں ہزاروں گنہگار امتی بندھے ہوتے ہیں۔
زسر تا بپا رحمتی یا محمد
نظر جانب ہر گنہ گار داری
2. اے محمد! آپ سر سے پیر تک رحمت ہی رحمت ہیں، ہر گنہگار کی طرف نظر رکھتے ہیں۔
دو ابروئے خم چوں دو شمشیر عریاں
دو چشم فسوں ساز و عیار داری
3. آپ کے دونوں خمدار ابرو ننگی تلوار کی مانند ہیں اور دونوں آنکھیں سحر طراز ہیں (رسول اکرم کے چشم وابرو کی اس انداز میں تعریف بہ حیثیت محبوب ہے یعنی آپ کے چشم و ابرو کی بے پناہ کشش سے کوئی بچ نہیں پاتا۔ کافر و مشرک ہو تو اس کے کفر و شرک کا کام تمام ہوتا ہے، مومن ہو تو دل وجان ثنار کردیتا ہے)۔
عزیزؔ اللہ اللہ کہ ازکفر عشقش
نہاں در تہ خرقہ زنار داری
4. اللہ اللہ، اے عزیز! یہ بھی ان کے عشق کا انکار ہی ہے کہ تم خرقہ کے اندر زنّار چھپائے رکھتے ہو (یعنی ریا کرتے ہو)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 327)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.