Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درون ہربنِ مویم شود برتن اگر چشمے

بدر پھلواروی

درون ہربنِ مویم شود برتن اگر چشمے

بدر پھلواروی

MORE BYبدر پھلواروی

    درون ہربنِ مویم شود برتن اگر چشمے

    نیاسایم زدیدارت اگر بینم بہر چشمے

    1. جسم کے ہر بال میں اگر ایک آنکھ ہوتو بھی میں تیرے دیدار سے آسودہ نہیں ہوسکتا، اگر ہر آنکھ سے دیکھوں۔

    بدیدار تجلیہائے بوقلمون تو دارم

    بہر صبحے دگر چشمے بہر شامے دگر چشمے

    2. تیری رنگا رنگ تجلیّوں کے دیدار، میں میری ہر صبح دوسری آنکھ اور ہر شام دوسری آنکھ ہوتی ہے (یعنی تجلیّات ربّانی میں اتنا تنوع ہے کہ اس کو دیکھنے کے لئے ہر نظر میں ایک نئی بصارت پیدا ہوتی ہے)۔

    بعالم ھرکہ باشد ہر چہ باشد جلوہ ہائے تست

    توئی ناظر زہردیدہ توئی در پیش ہرچشمے

    3. عالم میں جو شخص ہے اور جو چیز ہے، سب تیرے جلوے ہیں،تو ہی ہر آنکھ کی بصارت اورتوہی ہر آنکھ کا مرکز ہے۔

    ندارد بندۂ مسکین تو بدر حزیں چیزے

    ولے خستہ شکستہ دل زسیل اشک ترچشمے

    4. تیرا بندۂ مسکین بدر حزیں، کچھ نہیں رکھتا، لیکن خستہ شکستہ دل رکھتا ہے۔ جس کی آنکھ آنسوؤں سے تر رہتی ہے (یعنی چشم دل سے سیل اشک رواں رہتا ہے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 319)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے