Font by Mehr Nastaliq Web

خوش آں شبے کہ تارشد بر آسماں معراج

بحر بہاری

خوش آں شبے کہ تارشد بر آسماں معراج

بحر بہاری

MORE BYبحر بہاری

    خوش آں شبے کہ تارشد بر آسماں معراج

    چہ غلغلہ کہ بیفگند در جہاں معراج

    دلا صلوٰۃ و تحیت باو رساں کہ چو او

    بما سلام فرستاد اندراں معراج

    وہ رات کتنی اچھی ہے جس میں (یا رسول اللہ ) آپ کو معراج مرحمت ہوئی اور دنیا میں (آپ کے) معراج کی دھوم مچی۔

    بمدعی چہ بگویم کہ خاک در دہنش

    بجان تو کہ ترا شد بجسم و جاں معراج

    اے دل! ان (رسول اللہ ) کو میرا سلام و تحیت پہنچا دے، کیونکہ انہوں نے (شب) معراج میں ہم پر سلام بھیجا ہے، (اشارہ ہے شب معراج کی طرف کہ اللہ تعالیٰ نے السلام علیک ایھاالنبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہٗ فرمایا تو حضور علیہ الصلوٰۃ ولسلام نے السلام علینا و علیٰ عباداللہ الصالحین کہہ کر صالحین کو بھی اس سلام میں شریک فرما لیا)۔

    عروج از تو بنازست تو بناز ازوے

    تو شادماں زوے و از تو شادماں معراج

    مدّعی سے میں کیا کہوں اس کے منہ میں خاک، قسم تیری جان کی کہ تمھیں جسمینی و روحانی معراج ہوئ ہے۔

    فزوں تر آمدہ از طاقت زباں اے بحرؔ

    چہ گویمش کہ برون ست از بیاں معراج

    (یا رسول اللہ !) بلندی کو آپ پر ناز ہے اور آپ کو بلندی پر فخر ہے، آپ معراج سے راضی ہیں اور معراج آپ سے خوش ہے۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 176)
    • Author : شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے