Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بر نیامد از تمنائے لبت کامم ہنوز

حافظ

بر نیامد از تمنائے لبت کامم ہنوز

حافظ

MORE BYحافظ

    بر نیامد از تمنائے لبت کامم ہنوز

    بر امید جام لعلت درد آشامت ہنوز

    تیرے ہونٹ کی تمنا سے اب تک میرا مقصد پورا نہیں ہوا

    تیرے لعل کے جام کی امید میں، میں اب تک گھونٹ پینے ولا ہوں

    نام من رفتست روزے بر لب جاناں بہ سحر

    اہل دل را بوئے جاں می آید از نامم ہنوز

    ایک دن میرا نام بھولے سے محبوب کے ہونٹوں پر آ گیا تھا

    اہل دل کو اب تک میرے نام سے جان کی خوشبو آرہی ہے

    در ازل دادست ما را ساقیٔ لعل لبت

    جرعۂ جامے کہ من سرگرم آں جامم ہنوز

    ہمیں ازل میں تیرے لب لعلیں کے ساقی نے جام کا

    ایسا گھونٹ دیا ہے جس سے میں اب تک اس جام کا مست ہوں

    ساقیا یک جرعہ دہ از آب آتش گوں کہ من

    درمیان پختگان عشق او خامم ہنوز

    اےساقی اس آگ جیسے پانی سے ایک گھونٹ دو اس لئے کہ میں

    اس کے عشق کے پختہ کاروں میں ابھی تک کچا ہوں

    در قلم آورد حافظؔ قصۂ لعل لبش

    آب حیواں می چکد ہر دم از اقلامم ہنوز

    حافظؔ اس کے ہونٹ کا قصہ تحریر میں لے آیا

    میرے قلموں سے اب تک آب حیات بہہ رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے