چوں ماہ در ارض و سما تاباں توئی تاباں توئی
چوں ماہ در ارض و سما تاباں توئی تاباں توئی
رشک ملک نور خدا انساں توئی انساں توئی
چاند کی طرح زمین اور آسمان میں، آپ ہی روشن ہیں،
ملک کا رشک اور خدا کا نور جس میں نظر آتا ہے وہ انسان آپ ہیں۔
روشن ز رویت دو جہاں عکس رخت خورشید و ماہ
اے نور ذات کبریا رخشاں توئی رخشاں توئی
دونوں جہانوں میں روشنی آپ کے چہرہ انور کے سبب ہے، سورج اور چاند آپ کے چہرے کا عکس ہے،
اے خدا کے نور! آپ ہی روشنی ہیں، آپ ہی ضیا ہیں۔
آیات قرآں ابرویت تفسیر قرآں گیسویت
اے روئے تو قرآن ما ایماں توئی ایماں توئی
آپ کی ابرو قرآن کی آیات ہیں اور آپ کی زلفیں قرآن کی تفسیر ہیں،
آپ کا رخ روشن ہمارا قرآن ہے اور آپ ہی ہمارا ایمان ہیں۔
یا مصطفیٰ یا مجتبیٰ ارحم لنا ارحم لنا
دست ہما بے چارہ را داماں توئی داماں توئی
یا مصطفیٰ! یا مجتبیٰ! ہم پر رحم فرمائیے، ہم پر رحم فرمائیے،
ہم جیسے بے بس و بے چاروں کا سہارا آپ کا ہی دامن ہےاور بس آپ کا دامن ہی ہے۔
من عاصیم من عاجزم من بیکسم حال مرا
یا شافع روز جزا پرساں توئی پرساں توئی
میں گنہ گار ہوں عاجز اور بے کس ہوں، میری حالت یہ ہے
اے شافع روز جزا! آپ ہی میری فریاد سننے والے ہیں اور بس آپ ہی فریادرس ہیں۔
جامیؔ رود از چشم ما جلوہ نما بہر خدا
جان و دلم ہر دو فدا جاناں توئی جاناں توئی
جامی! ہماری آنکھوں سے سب اوجھل ہوا جاتا ہے خدا کے لیے اب آپ اپنا جلوہ دکھایۓ،
میری جان اور دل دونوں آپ پر فدا ہیں کہ ہمارے محبوب آپ ہیں اور ہماری جان بھی آپ ہیں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.