در کسوت نو آمدہ آں دلبر زیبا ہر شام و پگاہے
در کسوت نو آمدہ آں دلبر زیبا ہر شام و پگاہے
شاہ نیاز احمد بریلوی
MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی
دلچسپ معلومات
مستزاد فارسی کلام
در کسوت نو آمدہ آں دلبر زیبا ہر شام و پگاہے
گہہ مہر درخشندہ بہ روئے ہمہ دنیا گہہ صورت ماہے
وہ خوبصورت محبوب نور کے لباس میں جلوہ گر ہ ہوا، ہر شام اور صبح
کبھی دنیا کے سامنے چمکتا ہوا ماہرو بن کر آیا، تو کبھی چاند کی صورت میں
گہہ فرش گہے عرش گہے بحر گہے بر گہہ صورت قطرہ
گہہ شکل صدف آمدہ گہہ گوہر یکتا گاہے پر کاہے
کبھی زمین، کبھی آسمان، کبھی صحرا، کبھی سمندر کی صورت اختیار کی
تو کبھی قطرے کی صورت کبھی وہ سیپ کی شکل میں نمودار ہوا
گہہ دلق بہ برکردہ ببازار بر آمد در شکل گدایاں
گہہ تاج بہ سر آمدہ بر تخت مطلا در صورت شاہے
کبھی گدڑی زیب تن کئے بازار میں آیا، کبھی بھکاریوں کی شکل اختیار کی
کبھی سونے کے تخت پر اپنے سر پر تاج سجائے آیا، ایک بادشاہ کی شکل میں
گہہ پیکر لیلیٰ شدہ خود جلوہ گری کرد بر مسند خوبی
گر ہیکل مجنوں شدہ گر دید بہ صحرا با حال تباہے
کبھی لیلیٰ کا پیکر اختیارکر کے خود جلوہ گری کی، حسن کی مسند پر
کبھی مجنوں کا ہیکل ہو کر صحرا کی سیاحت کی، تباہ حال ہو کر
گہہ خندہ کناں رنگ گل آمد بہ گلستاں در فصل بہاری
گہہ نعرہ زناں صورت بلبل شدہ شیدا با نالہ و آہے
کبھی خنداں پھول کے رنگ میں باغ میں نمودار ہوا، بہار کے موسم میں
کبھی نعرہ زن بلبل کی صورت میں عاشق بنا، آہ فریاد کے ساتھ
از روشنی چہرۂ زیبائے ہمونت ایں نور ہدایت
ویں ظلمت کفرست بہ کفار ہویدا از زلف سیاہے
خوبصورت چہرے کی چمک میں وہی ہے، یہ ہدایت کا نور
اور یہ کفر کی تاریکی کافروں پر ظاہر ہے، سیاہ زلف سے
گفتست چو خود کمثلی شیی در حضرت قرآں
زاں پس بہ چہ ساں دانم و بینم ہمہ اشیا جز ذات الٰہے
اس نے جب خود کہا ہے کہ میری طرح کوئی شئے نہیں، حضرت قرآن میں
اس کے بعد میں کس طرح ساری چیزوں کودیکھوں اور سمجھوں ، سوائے اللہ کی ذات کے
در خلق نیازؔ ایں سخن سر حقیقت بے پردہ مفرما
ایں را ز نگہ دار بہ کنج دل شیدا با حفظ نگاہے
اے نیازؔ یہ اسرار حقیقت ہیں لوگوں سے، اسے بے حجابابہ مت کہہ
اس راز کو اپنے عاشق گوشہ دل میں محفوظ رکھ، نگاہ کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.