در وفائے عشق تو مشہور خوبانم چو شمع
شب نشین کوئے سربازان و رندانم چو شمع
میں حسینوں میں شمع کی طرح تیرے عشق کی وفاداری میں مشہور ہوں
میں شمع کی طرح سرکی بازی لگانے والا اور رندوں کے کوچہ میں تمام رات بیٹھنے والا ہوں
رشتۂ صبرم بہ مقراض غمت ببریدہ شد
ہم چناں در آتش ہجر تو سوزانم چو شمع
میرے صبر کا دھاگا تیرے غم کی قینچی سے کاٹ دیا گیا
تیرے ہجر کی آگ میں اسی طرح شمع کی طرح جل رہا ہوں
سرفرازم کن شبے از وصل خود اے ماہ رو
تا منور گردد از دیدارت ایوانم چو شمع
اے چاند جیسے چہرے والے کسی رات کو اپنے وصل سے کامیاب بنا
تاکہ شمع کی طرح تیرے دیدار سےمیرا مکان منور ہوجائے
ہمچو صبحم یک نفس باقیست بدیدار تو
چہرہ بنما دلبرا تا جاں بیفشانم چو شمع
تیرے دیدار کے بغیر میرا ایک سانس باقی ہے، صبح کی طرح مجھے
اے دلبر چہرہ دکھا تاکہ شمع کی طرح جان قربان کردوں
آتش مہر ترا حافظؔ عجب در سر گرفت
آتش دل کے بہ آب دیدہ بہ نشانم چو شمع
تیرے عشق کی آگ حافظؔ کے سرمیں عجیب لگی ہے
شمع کی طرح دل کی آگ کو آنکھ کے پانی سے کب بجھا سکتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.