Font by Mehr Nastaliq Web

دیشب کہ می رفتی عیاں رو کردہ از ما یک طرف

امیر خسرو

دیشب کہ می رفتی عیاں رو کردہ از ما یک طرف

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    دیشب کہ می رفتی عیاں رو کردہ از ما یک طرف

    افگندہ کاکل یک طرف زلف چلیپا یک طرف

    اے محبوب کل ہم سب کی طرف سے تو منہ موڑ کر ایک طرف اس انداز سے چلا، کہ کاکل ایک طرف پڑے ہوئے اور زلف چلیپا (گھنگرالے بال) ایک طرف۔

    سلطان خوباں می رود گرد ہجوم عاشقاں

    چابک سواراں یک طرف مسکیں گدایاں یک طرف

    معشوقوں کا معشوق جا رہا ہے، اس کے گرد عاشقوں کا ہجوم اس طرح ہے کہ تیز رفتار سوار ایک طرف ہیں اور گدائے مسکین ایک طرف۔

    نوشی شراب لعل او شد مجلس ما بے خبر

    جام‌ و صراحی یک طرف مستان رسوا یک طرف

    اس کے یاقوتی ہونٹوں کی شراب سے ہماری مجلس اس قدر بے ہوش ہو گئی کہ جام و صراحی ایک طرف پڑے تھے اور رسوا عاشق ایک طرف۔

    تا بر رخ زیبائے تو افتادہ زاہد را نظر

    تسبیح زہدش یک طرف ماندہ مصلیٰ یک طرف

    تمہارے رخ زیبا پر جب زاہد کی نظر پڑ ی تو (اس کا حال یہ ہوا کہ) تسبیح ایک طرف جا پڑی اور مصلیٰ ایک طرف پڑا رہ گیا۔

    بے چارہ خسروؔ خستہ را خوں ریختن فرمودہ است

    خلقے بمنت یک طرف واں شوخ تنہا یک طرف

    اس محبوب نے بے چارے خستہ دل خسرو کا خون بہانے کا حکم دے دیا، خلق خدا منت کے ساتھ ایک طرف ہے (حکم قتل واپس لینے کے لئے) اور وہ شوخ تنہا (محبوب) ایک طرف (فیصلہ بدلنے کو تیار نہیں)۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 227)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے