دیوانہ شدم در آرزویت
اے چشم ہمہ جہاں بسویت
میں تیری آرزو میں دیوانہ ہو گیا ہوں
ساری دنیا کی نگاہیں تیری ہی طرف ہیں
مائیم و تحیر و خموشی
و آفاق ہمہ بہ گفت و گویت
ہم ہیں اور حیرت و خاموشی ہے
پوری دنیا کی زبان پر تیرا ہی چرچا ہے
وے روئے تو دیدم و نمردم
شرمندہ بماندہ ام ز رویت
کل میں نے تمہارا چہرہ دیکھا اور مر نہ سکا
میں تجھ سے سخت شرمندہ ہوں
پرسی کہ چگونہ ز من دور
دور از تو چہ پرسیم چو مویت
تم پوچھتے ہو کہ میں تم سے دور رہ کر کس طرح ہوں
تم دوری کے بارے میں کیا پوچھتے ہو میں تو تمہارے بالوں کی طرح ہوں
خسروؔ بہ کمند تو اسیرست
بے چارہ کجا رود ز کویت
خسروؔ تیری کمندوں کا قیدی ہے
بیچارہ تیری گلی سے کہاں جائےگا
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 56)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.