Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے ز فیض صحبت تو عالمے از جنس ما

فرد پھلواروی

اے ز فیض صحبت تو عالمے از جنس ما

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    اے ز فیض صحبت تو عالمے از جنس ما

    کامل و فاروق و صدیق و امیر مرتضیٰ

    1. (اے وہ ذاتِ رسالت ) کہ تیرے فیض صحبت سے ہم جیسے لوگ، عثمان غنی فاروق اعظم صدیقِ اکبر اور علی مرتضیٰ ہو گئےرضی اللہ عنہم (خلفائے راشدین کے نام یہاں پر ضرورت شعری کی بنا پر ترتیب کے ساتھ ذکر نہیں کئے گئے اور ہم جیسے سے نوع انسانی مراد ہے)۔

    تاجمال جلوہ افروزت جہانے را نواخت

    بندگان حضرت والائے خاصت اولیا

    2. آپ کے جلوۂ جمال نے جب دنیا کو نوازا تو حضرت والا کے غلامان خاص اولیا بن گئے۔ آپ کے غلاموں کو ولایت روحانی مل گئی)۔

    مدتے شد بر در تو جبہ سائی می کنم

    سایہ افگن برسرما آرزو منداں بیا

    3. آپ کے درپر سر جھکائے ہوئے ایک مدت گذر گئی، اب تو ہم آرزومندوں پر کرم فرمایئے، اور سایہ فگن ہوجائیے۔

    فردؔ مسکیں کمترین بندۂ درگاہ تست

    پادشاہا گوشۂ چشمے بحال ایں گدا

    4. فرد بے چارہ تو آپ کےآستانے کا کمترین غلام ہے۔ شاہا اک نگاہ کرم ہو اس گدا پر۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 136)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے