مصحف روئے تو ماراہست قرآنے دگر
مصحف روئے تو ماراہست قرآنے دگر
عاشقاں را دیں دیگرہست و ایمانے دگر
2. تیرے منور چہرے کا مصحف ہمارے لئے دوسرا قرآن ہے یعنی قرآن کی طرح مقدس ہے، عاشقوں کا دین دوسرا اور ایمان دوسرا ہے۔
کشتہ ات را ناوک تومی دہد جانے دگر
کن رہا تیرے کہ دارم ذوق پیکانے دگر
2. تیرے مقتول کو تیرا تیر دوسری زندگی دیتا ہے، کوئی ایک تیر چھوڑ کہ میں دوسرے پیکان کا ذوق اور تمنا رکھتا ہوں۔ (یعنی معشوق حقیقی (ذات باری) کی طرف سے مصائب کے تیر زندگی کے تعطل کو ختم کر کے اس کو متحرک کر دیتے ہیں، ان تیروں کی آمد ضروری ہے تاکہ صفائے باطن کا لطف حاصل ہوتا رہے)۔
لغزش مستانہ دررفتار و جام مئے بہ کف
رخصت اے تقویٰ کہ یار آمد بہ سامانے دگر
3. مستانے کی چال میں لغزش اور لڑکھڑاہٹ ہے اور جام مئے اس کے ہاتھ میں ہے۔ اے تقویٰ اب رخصت ہو جا کہ یارب دوسرے سامان کے ساتھ آیا ہے (یعنی اس کی اداؤں سے اب پچنا مشکل ہے)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 217)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.