Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

طاق ابروئے تو محراب دعا ما را بس

فرد پھلواروی

طاق ابروئے تو محراب دعا ما را بس

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    طاق ابروئے تو محراب دعا ما را بس

    گردش چشم توام قبلہ نما ما را بس

    1. تمہارے ابرو ہی ہمارے لئے محراب دعا ہونے کو کافی ہیں۔ تمہاری نگاہیں جدھر گردش کرتی ہیں وہی قبلہ نما ہمارے لئے کافی ہے (یعنی وہی سمت قلبہ ہے جدھر نگاہ اٹھتی ہے)۔

    چتر شاہی ہوسم نیست بپایت سوگند

    سایۂ زلف توام ظل ہما ما را بس

    2. چتر شاہی کی ہوس نہیں ، تمہارے پیروں کی قسم، تمہارا سایۂ زلف ہمارے لئے ظل ہما ہے۔

    داغ منت بجبیں از درعیسیٰ نہ نہیم

    صندل درد سر آں خاک شفا ما را بس

    3. میری پیشانی میں در عیسی کا داغ احسان نہیں بلکہ ہمارے دردِ سر کے صندل کے طور پر وہ خاکِ شفا کافی ہے۔

    قبلۂ را نگزیدیم بجز کوئے مجیب

    فردؔ یک قبلہ ازیں ارض و سما ما را بس

    4. حضرت پیر مجیب کی گلی کو ہی ہم نے اپنا قبلہ مان لیا ہے، اے فرد! اس زمین و آسمان میں یہی ایک قبلہ ہمارے لئے کافی ہے (پہلے تین اشعار نعت کے بھی ہوسکتے ہیں اور منقبت کے بھی۔ قبلہ سے یہاں قبلۂ حاجت اور قبلۂ ارادت مراد ہے نہ کہ قبلۂ عبادت۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 221)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے