نہ با گل الفتے دارم نہ بہر خار می گردم
نہ با گل الفتے دارم نہ بہر خار می گردم
نسیم صبحگاہم من بہر گلزار میگردم
1. نہ تو مجھ کو پھول سے محبت ہے نہ میں کانٹے کے واسطے گھومتا ہوں۔ میں صبح کی خوشگوار ہوا ہوں میں ہر چمن میں گھومتا ہوں۔
بہ بوئے نافۂ کاں جعد مشکینش نہاں دارد
فدائے کوئے عطاریم در تاتار می گردم
2. خوشبوئے نافہ کے لئے جس میں آپ کے جعد مشکیں (گھنگرالی زلف) کی بو پوشیدہ ہے، میں عطار کی گلی پر فدا ہوں اور تاتار میں گھومتا ہوں۔
نہ مئے نے ساغر و نے نشہ نہ آواز مینائیم
نگاہ پاکبازانم بہ چشم یار می گردم
3. (میری نظر) شراب، ساغر، نشہ اور صراحی کی قلقل پر نہیں، بلکہ میں پاکبازوں کی نگاہ میں ہوں اور دوست کی آنکھوں میں گھومتا ہوں۔
من از جام مجیبی تاکشیدم فردؔ یک جرعہ
چومولانا جلال الدیں قلندر وارمی گردم
4. ارے فرد! جب میں نے جام مجیبی سے ایک گھونٹ کھینچ لیا تو مولانا جلال الدین رومی کی طرح قلندر وار گھومتا ہوں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 248)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.