Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

طالعے کو تا کہ آں ماہ عرب مہر عجم

فرد پھلواروی

طالعے کو تا کہ آں ماہ عرب مہر عجم

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    طالعے کو تا کہ آں ماہ عرب مہر عجم

    بر فروزد از کرم ایں کلبۂ ویرانہ ام

    1. کہاں ایسی قسمت کہ وہ عرب کے آفتاب عجم کے ماہتاب اس ویرانے کو بھی اپنے کرم سے روشن کریں۔

    2. کہاں ہے ایسا مقدر کہ میں ان کی محفل قدس میں پہنچوں۔ میں ان کے قدموں پہ سر رکھوں اور وہ میرے سر پردست کرم رکھیں۔

    بخت رہبر کو کہ من در محفل قدمش رسم

    من بہ پایش سرنہم او برسرم دست کرم

    3. وہاں اپنا حال ذوق شوق یہ ہو) کبھی اس صحرا کو اپنے آنسوؤں سے تر کروں، کبھی شوق کے ہاتھوں سے اپنا جیب و گریبان تار تار کرڈالوں۔

    گہ زسیل اشک دریائے کنم آں دشت را

    گہ زدست شوق صد جیب و گریباں را درم

    4. کبھی سر سے پیر کا کام لے کر اس وادی کا طواف کروں ہر لمحہ اس وادی کی خاک کو سینکڑوں بوسہ دوں۔

    گہ زسرپا سازم از بہر طواف وادیش

    ہر دمے صد بوسہ با برخاک آں وادی دہم

    5. کتنی اچھی ہے وہ عید کہ میں اس باغ (ریاض الجنۃ یا مدینہ طیبہ) میں مروں اور اپنے جسم خاکی کو اس وادی کی خاک کا کفن دوں۔

    اے خ عیدیکہ میرم اندراں باغ جناں

    جسم خاکی را کفن از خاک آں وادی دہم

    6. فرد ناکارہ غلامی کی آخر ڈینگ یوں مارے؟ بادشاہ محترم تو خود گدا کو نوازتے ہیں۔

    چوں زند لاف غلامی فردؔ ناکارہ مگر

    خود گدائے را نوازد باشاہے محترم

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 249)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے