Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

در چشم طلبگار عیانیم عیانیم

فرد پھلواروی

در چشم طلبگار عیانیم عیانیم

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    در چشم طلبگار عیانیم عیانیم

    وز دیدۂ اغیارنہانیم نہانیم

    1. چشم طلبگار میں ہم عیاں ہیں، ہم نمایاں ہیں، اور دیدۂ اغیار سے پوشیدہ ہیں پوشیدہ ہیں۔

    گہ موج سرابیم گہے ہم چو حباب

    در بحر محیطیم روانیم روانیم

    2. کبھی موج سراب ہیں، کبھی مثل حباب ہیں ہم، ہم بحر محیط میں ہیں، ہم رواں ہیں دواں ہیں۔

    فارغ ز سر فکرجہانیم جہانیم

    از حلقہ بگوشان مغانیم مغانیم

    3. ہم دنیا کی فکر سے دنیا سے فارغ ہیں، ہم پیرِ مغاں کے حلقہ بگوش ہیں۔

    اے فردؔ چہ نوریم کہ ہر ذرۂ عالم

    بینند و ندانند چسانیم چسانیم

    4. اے فرد! ہم کیسے نور ہیں کہ عالم کے تمام ذرے ہم کو دیکھتے ہیں مگر نہیں جانتے کہ ہم کیا ہیں، ہم کیسے ہیں (ان اشعار میں وجودی فلسفہ ہے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 250)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے