غوث اعظم بمن بے سر و ساماں مددے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق) مذکورہ غزل شاہ حمزہ عینی مارہروی اور شاہ ابوالحیات قاردی عجز پھلواروی دونوں سے منسوب ہے، چنانچہ یہاں زمانے کا اعتبار کرتے ہوئے شاہ ابوالحیات عجز پر شاہ حمزہ عینی کو تقدم حاصل ہے، شاہ حمزہ عینی کی وفات 1198ھ میں جب ہوئی، اس وقت شاہ ابوالحیات عجز 2 سال 2 ماہ کے کم سن تھے ظاہر ہے اس عمر میں کلام لکھنا متصور نہیں، تاریخی طور پر جب تک شاہ ابوالحیات قادری عجز کے دیوان یا قلمی نسخے سے جب تک پتہ نہیں چلتا ہم اسے شاہ حمزہ عینی کا شعر مانتے ہیں۔
غوث اعظم بمن بے سر و ساماں مددے
قبلۂ دیں مددے کعبۂ ایماں مددے
غوثِ اعظم! اس بےسہارا کی مدد کیجئے۔
دین کا قبلہ اور ایمان کا کعبہ! میری مدد کیجئے۔
مظہر سر ازل گوشۂ چشمے کرمے
مہبط فیض ادب واقف پنہاں مددے
ازل کے رازوں کے مظہر کرم کی ایک نگاہ ڈالئے، آپ پر اد ب کا فیض اُترتا ہے،آپ چھپے ہوئے رازوں سے واقف ہیں،ہماری مدد کیجئے۔
گشتہ ام برگ خزاں دیدہ آشوب جہاں
اے بہار کرم گلشن امکاں مددے
میں خزاں رسیدہ پتے کی طرح بکھرا ہوادنیا وی الجھنوں میں مبتلا ہوں۔ اے کرم کی بہار اور امکان کے گلشن میری مدد کیجئے۔
نہ بود در دو جہاں جز تو مددگار مرا
مدد اے سرور سرکردۂ پاکاں مددے
دونوں جہان میں میرے لئے آپ کے سوا کوئی مددگار نہیں،
مدد کیجیےاے پاکوں کے سردار ! میری مدد کیجئے
ذرہ ام چند تپد در شب ظلمت بے نور
صبح رحمت کرمے مہر درخشاں مددے
میں ایک ذرّہ ہوں جو بےنور تاریک رات میں تڑپ رہا ہے،
رحمت کی صبح اور چمکتے سورج میری مدد کیجئے۔
ما گدائیم تو سلطان دو عالم ہستی
از تو داریم طمع یا شہ جیلاں مددے
ہم فقیر ہیں اور آپ دونوں جہانوں کے سلطان ہیں،
ہم آپ ہی کے در پر امید رکھتے ہیں، اے شاہِ جیلان! مدد کیجیے۔
خاک بغداد بود سرمۂ بینائی من
دیدہ ام را چہ کند کحل صفاہاں مددے
بغداد کی خاک میرا سرمۂ بصیرت ہے، میری آنکھ کو کسی اور شہر کا سرمہ کیا فائدہ دے سکتا ہے؟ مدد کیجیے۔
مددے کن بمن اے باد کش بزم حضور
ساقی میکدہ عالم عرفاں مددے
اے بزم حضور سے فیضاب میری مدد کیجئے
اے عرفان کی محفل کے ساقی! میری مدد کیجیے۔
بلبل مدح سراۓ توام اے رشک بہار
گل روئے سید عالم امکاں مددے
میں آپ کی مدح کا بلبل ہوں، اے بہار کو شرمانے والی شخصیت!
سیدِ عالم کے چہرے کے صدقے سے میری مدد کیجئے۔
انتظار کرم تست بعینیؔ مارا
اے خدا بیں خدا جو و خدا داں مددے
اے خدا کے دیکھنے والے، خدا کو پانے والے، اور خدا کو جاننے والے!
عینیؔ کو آپ ہی کے کرم کا انتظار ہے، میری مدد کیجئے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.