Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گفتا کہ ای تو با ما گفتم کمیں غلامت

شیخ عبدالقادر جیلانی

گفتا کہ ای تو با ما گفتم کمیں غلامت

شیخ عبدالقادر جیلانی

MORE BYشیخ عبدالقادر جیلانی

    گفتا کہ ای تو با ما گفتم کمیں غلامت

    گفتا مگر تو مستی گفتم بلے ز جامت

    اس نے کہا کہ تم میرے کون ہو، میں نے کہا کہ تمہارا غلام ہوں۔

    اس نے کہا کہ شاید تم نشے میں ہو میں نے کہا کہ ہاں تمہارے جام سے۔

    گفتا چہ پیشہ داری گفتم کہ عشق بازی

    گفتا کہ حالتت چیست گفتم غم و ملامت

    اس نے کہا تمہارا پیشہ کیا ہے، میں نے کہا عشق بازی۔

    کہنے لگا تمہارا کیا حال ہے، میں نے کہا میرے پاس اداسی اور ملامت ہے۔

    گفتا کہ چیست حالت گفتم کہ حال شاکر

    گفتا کجا فتادہ گفتم میان دامت

    اس نے کہا کہ تم کیسے ہو، میں نے کہا کہ ہر حال میں شکر ہے۔

    اس نے کہا کہ کہاں گرفتار ہو، میں نے کہا کہ تمہارے جال میں۔

    گفتا ز من چہ خواہی گفتم کہ درد بے‌ حد

    گفتا کہ درد تا کے گفتم کہ تا قیامت

    اس نے کہا کہ تم مجھ سے کیا چاہتے ہو؟میں نے کہا کہ بے انتہا درد۔

    اس نے کہا کہ کب تک یہ درد برداشت کرو گے، میں نے کہا کہ قیامت تک۔

    گفتا کہ چہ پرستی گفتم جمال رویت

    گفتا چہ داری از من گفتم بسے ندامت

    اس نے کہا کہ کس کی پرستش کرتے ہو، میں نے کہا کہ تمہارے جمال کی۔

    اس نے کہا کہ مجھے تم سے کیا ملا؟ میں نے کہا کہ ندامت ہی ندامت۔

    گفتا چگونہ بے من گفتم کہ نیم بسمل

    گفتا چہ چیز داری گفتم ہمہ غرامت

    اس نے کہا تم میرے بغیر کیسا محسوس کر تے ہو، میں نے کہا نیم بسمل کی طرح۔

    اس نے کہا کہ تمہارے پاس کیا ہے، میں نے کہا کہ معاوضہ۔

    گفتا کہ کیست محیؔ گفتم ہمانکہ دانی

    گفتا نشاں چہ داری گفتم کہ صد علامت

    اس نے کہا کہ محیؔ کون ہے، میں نے کہا کہ تمہیں پہلے سے معلوم ہے۔

    اس نے کہا کہ اس کی کیا نشانیاں ہیں، میں نے کہا کہ سیکڑوں ہیں۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے