گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بدنی را بدنی را
گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بدنی را بدنی را
بلبل ز تو آموختہ شیریں سخنی را سخنی را سخنی را
گلاب نے آپ کے چہرے کی نرمی سے اپنی نزاکت سیکھ لی ہے،
اور بلبل نے آپ کے لبوں کی مٹھاس سے اپنی شیریں زبان کی مہارت حاصل کی ہے۔
ہر کس کہ لب لعل ترا دیدہ بہ دل گفت بہ دل گفت بہ دل گفت
حقا چہ خوش کندہ عقیق یمنی را یمنی را یمنی را
جس نے بھی آپ کے لعل گوں لبوں کو دیکھا، اُس کے دل نے بے اختیار کہا،
یقیناً، اس یمنی عقیق کو بہت مہارت سے سنوارا گیا ہے۔
خیاط ازل دوختہ بر قامت زیبا و زیبا
بر قد تو ایں جامۂ سرو چمنی را چمنی را چمنی را
ازل کے خیاط نے آپ کے دلکش قامت پر
سرو و سمن کا جمیل لباس بخوبی تیار کیا ہے۔
قربان شوم ازلی را کہ قدرت کہ ز قدرت کہ ز قدرت
ہمچوں تو در ساختہ یک قطرہ منی را منی را منی را
آپ کے عشق میں اپنے دانت تک گنوا دیے،
اور آپ نے اوایس قرنی کو اپنا لباس بھیج دیا۔
از جامیؔ بیچارہ رسانید سلامے و سلامے و سلامے
بر در گہ دربار رسول مدنی را مدنی را مدنی را
جامی کی طرف سے سلام پہنچا دو۔
دربارِ و بارگاہ رسول مدنی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.