Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بدنی را بدنی را

جامی

گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بدنی را بدنی را

جامی

MORE BYجامی

    گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بدنی را بدنی را

    بلبل ز تو آموختہ شیریں سخنی را سخنی را سخنی را

    گلاب نے آپ کے چہرے کی نرمی سے اپنی نزاکت سیکھ لی ہے،

    اور بلبل نے آپ کے لبوں کی مٹھاس سے اپنی شیریں زبان کی مہارت حاصل کی ہے۔

    ہر کس کہ لب لعل ترا دیدہ بہ دل گفت بہ دل گفت بہ دل گفت

    حقا چہ خوش کندہ عقیق یمنی را یمنی را یمنی را

    جس نے بھی آپ کے لعل گوں لبوں کو دیکھا، اُس کے دل نے بے اختیار کہا،

    یقیناً، اس یمنی عقیق کو بہت مہارت سے سنوارا گیا ہے۔

    خیاط ازل دوختہ بر قامت زیبا و زیبا

    بر قد تو ایں جامۂ سرو چمنی را چمنی را چمنی را

    ازل کے خیاط نے آپ کے دلکش قامت پر

    سرو و سمن کا جمیل لباس بخوبی تیار کیا ہے۔

    قربان شوم ازلی را کہ قدرت کہ ز قدرت کہ ز قدرت

    ہمچوں تو در ساختہ یک قطرہ منی را منی را منی را

    آپ کے عشق میں اپنے دانت تک گنوا دیے،

    اور آپ نے اوایس قرنی کو اپنا لباس بھیج دیا۔

    از جامیؔ بیچارہ رسانید سلامے و سلامے و سلامے

    بر در گہ دربار رسول مدنی را مدنی را مدنی را

    جامی کی طرف سے سلام پہنچا دو۔

    دربارِ و بارگاہ رسول مدنی میں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حبیب احمد نیازی

    حبیب احمد نیازی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے