رواق منظر چشم من آشیانۂ تست
کرم نما و فرود آ کہ خانہ خانه تست
تیرا آشیانہ میری آنکھ کے منظر کا سائبان ہے
کرم فرما اور نیچے آجا کہ گھر تیرا ہی گھر ہے
به لطف خال و خط از عارفاں ربودی دل
لطیفہائے عجب زیر دام و دانہ توست
تِل اور خط کی پاکیزگی کی وجہ سے تو عارفوں کا دل اچک لے گیا
تیرے دانہ اور جال کے نیچے عجب لطیفے ہیں
دلت بوصل گل اے بلبل چمن خوش باد
کہ در چمن ہمہ گلبانگ عاشقانہ توسط
اے چمن کی بُلبل، پھول کے وصل سے تیرا دل خوش رہے
اس لیے کہ چمن میں سب تیری ہی عاشقانہ صدائیں ہیں
علاج ضعف دل ما بلب حوالت کن
کہ آں مفرح یاقوت در خزانہ توسط
ہمارے دل کی کمزوری کا علاج اپنے ہونٹوں کے حوالے کردے
اس لیے کہ تیرے خزانہ میں یہ مفرّج یاقوتی ہے
بہ تن مقصرم از دولت ملازمتت
ولے خلاصہ جاں خاک آستانہ توسط
میں ہم نشینی کی دولت سے جسمانی طور پر کوتاہ ہوں
لیکن جان کا خلاصہ تیری چوکھٹ کی خاک ہے
من آں نیم کہ دہم نقد دل بہر شوخے
در خزانہ بمہر تو و نشانہ تست
میں وہ نہیں ہوں جو ہر شوخ کو دل کا نذرانہ دے دے
خزانے کے دروازے پر تیری مہر اور نشان ہے
تو خود چہ لعبتے اے شہسوار شیریں کار
کہ توسنے چو فلک رام تازیانہ تست
اے میٹھے کارناموں والے شہسوار تو خود کیا گڑیا ہے؟
کہ آسمان جیسا سرکش گھوڑا تیرے کوڑے کے تابع ہے
چہ جائے من کہ بلغزد سپهر شعبده باز
ازیں حیل کہ در ابنانہ بہانہ تست
میں کیا ہوں، شعبدہ باز آسمان بھی لرزتا ہے
ان حلیوں سے جو تیرے بہانہ کی تھیلی میں ہیں
سرود مجلست اکنوں فلک بہ رقص آورد
کہ شعر حافظ شیریں سخن ترانہ تست
اب تیری مجلس کا گانا آسمان کو وجد میں لا رہا ہے
اس لیے کہ شیریں سخن حافظ کا شعر تیرا گانا ہے
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 157)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.